أدب المنفى الفلسطيني دراسة في كتابات مريد البرغوثي – دكتور مطيع الرحمن محبوب

قياسي

نام کتاب: أدب المنفى الفلسطيني: دراسة في كتابات مريد البرغوثي
تأليف: ڈاکٹر مطيع الرحمن محبوب (السلفي) ڈاکٹریٹ جواهر لال نہرو یونیورسٹی، نيو دلهي
تبصرہ بقلم راشد حسن مبارک پوری


فاضل دوست ڈاکٹر مطیع نے بہت اچھوتے عنوان پر قلم اٹھایا ہے، اور سچ یہ ہے کہ کمال کردیا، مشمول ہمہ جہت اور شاندار، اسلوب نہایت شستہ بلکہ ادیبانہ، تنوع اور جدت میں بے نظیر، یوں سمجھیں اپنے موضوع پر مکمل کتاب ہے.
خاکسار کا مقدمہ چسپاں ہے، ایم فل کے مقالے پر مقدمہ لکھنا میرا منصب نہیں، نہ کسی طرح کی خوش گمانی ہے، بس ایک بہت ہی عزیز دوست، ہم نوالہ وہم پیالہ کے حکم کی تکمیل ..
جس دوست سے عہد ماضی میں (یعنی جامعہ سلفیہ کے دنوں میں) رشتہ بندھا جو مرور ایام کے ساتھ خوبصورت اور مستحکم ہوتا چلا گیا، جو میرے ناول (ایک کتاب فروش کی ڈائری) کی وجہ بنا اور جن تین دوستوں کے نام یہ ناول منسوب ہے ان میں ایک یہ بھی ہے، جب بھی دہلی آیا یہ تینوں ہزار مصروفیات کے باوصف ایک شام گزارنے یکجا ہوگئے ..
ڈاکٹر مطیع ہمہ جہت صلاحیتوں کے مالک خوبصورت انسان ہیں، جس کی طرف اس مقدمہ میں اشارہ ہے، بلکہ مقدمہ کے اخیر میں میرے اوریجنل احساسات ہیں، جو پہلی ملاقات سے آج تک ہو بہو ہیں، کوئی فرق نہ آیا، ملاحظہ کرسکتے ہیں.
قارئین کی خدمت میں بس اتنا، بقیہ کبھی اور
فہرست، مقدمہ اور مؤلف کے ابتدائیہ کا کچھ عکس دیکھیں ..
اللہ قبول عطا کرے.

أدب المنفى الفلسطيني دراسة في كتابات مريد البرغوثي

أضف تعليق